You have been logged off, please login again.
You will be logged off automatically after due to inactivity.
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پاکیزہ سنتوں پر عمل کرنا بنی نوعِ انسانی کے لیے دنیوی و اُخروی فوائد و ثمرات کا سبب ہے۔ جس نے بھی آقاے کائنات صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوۂ حسنہ کی پیروی کی وہ کامیاب و کامران ہوا ۔ فی زمانہ مغربی کلچر کی یلغار نے ہمارے نوجوانوں کو فیشن کا اس قدر دل دادہ بنا دیا ہے کہ وہ سنتوں سے دور ہوتے چلے جارہے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں قلبی سکون و اطمینان کی بجاے بے چینی اور بے اطمینانی کا شکار ہوتے جارہے ہیں ۔ ہمارا نوجوان فیشن زدگی کے سبب نت نئی بیماریوں میں بھی مبتلا ہوتا جارہاہے ۔ نوجوان قوم و ملت کا عظیم ترین سرمایہ ہوتے ہیں ۔ اگر ان کے اندر بگاڑ پیدا ہوگیا تو پوری ملت کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑسکتا ہے ۔ لہٰذا اس دور میں اصلاح فکر و عقائد کے ساتھ ساتھ اصلاحِ معاشرہ کی بھی اشد ضرورت ہے ۔
موجودہ دور میں اسلامی اقدار اور تشخص کو برقرار رکھنا بے حد ضروری ہے ۔ آج اسلامی اخلاق و آداب کی بجاے مغربی عادات و اطوار کو اپنا نا فخر تصورکیا جارہا ہے ۔ جید مشاہدہ ہے کہ سلام کی جگہ ہاے ، خدا حافظ کی جگہ باے باے، اور مسواک کی جگہ ٹوتھ پیسٹ وغیرہ وغیرہ امور سر انجام دئیے جارہے ہیں ۔
جاننا چاہیے کہ نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیاری پیاری سنتوں میں بعض سنتیں ایسی ہیں جو بادی النظر میں بہت معمولی دکھائی دیتی ہیں ۔ لیکن حقیقتاً وہ بڑی عظمت و رفعت کی حامل ہیں ۔ ایسی پاکیزہ سنتوں میں سے ایک مسواک بھی ہے ۔ جس کی فضیلت و اہمیت سے کتب احادیث و فقہ مالا مال ہیں ۔ نبیِ کونین صلی اللہ علیہ وسلم کی دیگر سنتوں کی طرح مسواک کے بھی بے پناہ دنیوی و اخروی فوائد و ثمرات ہیں ۔ عارف باللہ حضرت شیخ احمد زاہدرحمۃاللہ علیہ نقل فرماتے ہیں کہ مسواک کو لازم پکڑلواور کبھی اس سے غفلت نہ کرو،مداومت کرتے رہو۔کیونکہ مسواک کرنے والے سے رحمٰن راضی ہوتاہے اور مسواک کرنے والے کی نماز کا ثواب ننانوے درجہ تک بڑھ جاتا ہے اور بعض روایتوں میں چارسوتک ہے۔مزید نقل فرماتے ہیں کہ :
۱۔مسواک کی پابندی کشادگی وغنا پیدا کرتی ہے ۔
۲۔رزق کو آسان کرتی ہے۔
۳۔منہ کو پاک وصاف کرتی ہے ۔
۴۔مسوڑھوں کو مضبوط بناتی ہے ۔
۵۔درد سر میں سکون بخشتی ہے ۔اور سر کی رگوں میں سکون ہو جاتا ہے یہاں تک کہ کوئی ساکن رگ حرکت نہیں کرتی ہے۔اور کوئی چلنے والی رگ ساکن نہیں ہوتی ۔
۶۔سرکا درد اور بلغم جاتا رہتا ہے۔
۷۔دانتوں کو قوت اور آنکھو ں کو جلا بخشتی ہے ۔
۸۔معدے کو درست کرتی ہے ۔ساتھ ہی ساتھ بدن کو قوت دیتی ہے ۔
۹۔ الفاظ کی صحیح ادائیگی اورحفظ وعقل میں بھی اضافہ کرتی ہے ۔معا نیکیوں میں خوب خوب اضافہ کرتی ہے ۔
۱۰۔قلب کو پاکیزگی عطا کرتی ہے ۔
۱۱۔فرشتے خوش ہوتے ہیں اور اس سے مصافحہ کرتے ہیں اس کے چہرے کی روشنی کی وجہ سے۔
۱۲۔اور جب نماز کے لئے مسجد جاتاہے تو فرشتے اس کے پیچھے پیچھے چلتے ہیں اور جب مسجد سے نکلتا ہے تو حاملین عرش کے فرشتے اس کے لئے مغفرت کی دعا کرتے ہیں یوں ہی حضرات انبیاء کرام ورسلان عظام علہیم السلام بھی اس کے لئے مغفرت کی دعا کرتے ہیں ۔
۱۳۔مسواک شیطان کو ناراض اور دور کرنے والی ہے ۔
۱۴۔دہن کی صفائی اور ہضم طعام میں بھی معاون ہوتی ہے۔
۱۵۔اولاد کی کثرت کاسبب ہوتی ہے۔
۱۶۔پل صراط سے کوندتی بجلی کی طرح گذار دیتی ہے۔
۱۷۔بڑھاپے کو موخر کرتی ہے ۔اور پشت کو مضبوط بناتی ہے۔
۱۸۔قیامت کے دن مسواک کنندہ کا نامہ اعمال داہنے ہاتھ میں ہو گا۔
۱۹۔مسواک بدن کواطاعت خداوندی کے لئے چست کرتی ہے۔
۲۰۔بوقت نزع کلمہ شہادت کو یاد دلاتی ہے ،نزع کو آسان کرتی ہے ۔
۲۱۔دانتوں کو سفید اور چمکدار کرتی ہے۔منہ کی بو پاک کرتی ہے۔حلق اور زبان کو صاف وستھراکرتی ہے۔
۲۲۔سمجھ کو تیز کرتی ہے اوررطوبت کو روکتی ہے ۔نگاہ کو تیز کرتی ہے ۔اجر یعنی نیکی کے بدلے کو بڑھاتی ہے۔
۲۳۔قبر میں وسعت وکشادگی کاسبب ہوتی ہے قبرمیں اس کی مونس وغمخوار ہوتی ہے۔
۲۴۔مسواک کرنے والے کے لئے جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں ۔اور جہنم کے دروازے اسکے لئے بند کر دیئے جاتے ہیں ۔
۲۵۔روزانہ اس سے فرشتے کہتے ہیں کہ یہ حضرات انبیاء کرام علہیم السلام کی اقتداء کرنے والا،ان کے نقش قدم پرچلنے والااور ان کی سنت وطریقہ کو اپنانے والا ہے۔
۲۶۔فرشتہ موت اس کے پاس اس صورت میں آتاہے جس صورت میںاولیاء اللہ کے پاس آتا ہے۔
۲۷۔مسواک کرنے والادنیا سے کوچ نہیں کرتاجب تک کہ ہمارے آقاﷺکے حوض سے سیراب نہ ہو جائے جو کہ مہر شدہ شراب ہے۔۔۔۔۔اور ان سب فوائدسے بڑھ کریہ ہیکہ’’یہ منہ کی طہارت کا ذریعہ اور رضائے الہی کاسبب ہے۔‘‘وغیرہ وغیرہ۔۔۔۔(حاشیہ الطحطاوی علی المراقی الفلاح،ج۱،ص۳۷)
جیسا کہ راقم نے عرض کیا کہ فی زمانہ اصلاحِ فکر و عقائد کے ساتھ ساتھ اصلاحِ معاشرہ کی بھی اشد ضرورت ہے۔ انجمن ضیاے طیبہ نے اصلاحِ معاشرہ کی اہمیت کو محسوس کیا اور معاشرے میں پھیلی ہوئی برائیوں اور خرافات کی بیخ کنی کے لیے قلمی و عملی جہاد کا آغاز کیا ۔ بڑی خوشی کی بات ہے کہ ‘‘مسواک ’’ جیسی عظیم سنت کو پسِ پردہ ڈالتے ہوئے معاشرے کو اپنی مذہبی اقدار یاددلانے کی غرض سے محب گرامی سید محمد مبشر صاحب زید علمہٗ نے عصرِ حاضر کے مزاج کے مطابق مسواک کے اسلامی نقطۂ نظر کے ساتھ ساتھ سائنسی نقطۂ نظر کو بڑی خوش اسلوبی سے پیش کیا ہے ۔ پختہ دلائل و براہین کے ذریعے اپنے موقف کو واضح کیا ہے ۔ مسواک سے متعلق اعلیٰ حضرت امام احمدرضا کی جامع ترین تحقیق کو بالکل آسان اور سہل انداز میں خوان قرطاس پر سجایا ہے ۔ موصوف کی مرتبہ ‘‘فضائل مسواک’’ کا مطالعہ یقیناً ہمارے علم میں بہترین اضافے کا سبب بنے گا ۔
راقم انجمن ضیاے طیبہ کے جملہ اعوان و انصار بالخصوص جناب سید محمد مبشر صاحب زید علمہٗ کو ہدیۂ تبریک تہنیت پیش کرتا ہے کہ ایسے پُرآشوب دور میں جب کہ سنت کو نشانۂ مذاق بنانے کی ناپاک کوششیں کی جارہی ہیں ۔ ان حضرات نے نہ صرف سنتِ مصطفوی علیٰ صاحبہا الصلاۃ کا دامن مضبوطی سے تھاما ہے بل کہ فیشن زدہ معاشرے میں سنت کی تبلیغ و اشاعت کے لیے مصروف عمل ہیں ۔
اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ رسولِ کونین صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے و طفیل انجمن کی اس کاوش کو شرفِ قبول عطا فرمائے ۔ اورفاضل مرتب کو دارین کی سعادتوں سے بہرہ ور فرمائے ۔ (آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وسلم )
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberLorem Ipsum is simply dummy text of the printing and typesetting industry. Lorem Ipsum has been the industry's standard dummy text ever since the 1500s, when an unknown printer took a galley of type and scrambled it to make a type specimen book. It has survived not only five centuries, but also the leap into electronic typesetting, remaining essentially unchanged. It was popularised in the 1960s with the release of Letraset sheets containing Lorem Ipsum passages, and more recently with desktop publishing software like Aldus PageMaker including versions of Lorem Ipsum.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberIt is a long established fact that a reader will be distracted by the readable content of a page when looking at its layout. The point of using Lorem Ipsum is that it has a more-or-less normal
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThere are many variations of passages of Lorem Ipsum available, but the majority have suffered alteration in some form, by injected humour, or randomised words which don't look even slightly believable. If you are going to use a passage of Lorem Ipsum, you need to be sure there isn't anything embarrassing hidden in the middle of text.
John Doe
Posted at 15:32h, 06 DecemberThe standard chunk of Lorem Ipsum used since the 1500s is reproduced below for those interested. Sections 1.10.32 and 1.10.33 from "de Finibus Bonorum et Malorum" by Cicero are also reproduced in their exact original form, accompanied by English versions from the 1914 translation by H. Rackham.